آنکھوں سے ہو کے دل میں وہ صورت اتر گئی
آنکھوں سے ہو کے دل میں وہ صورت اتر گئی
ممکن نہ تھی جو بات وہی بات کر گئی
کیا جانے کیا وہ غم تھا جو ہر دل کو چھو گیا
جو آنکھ بھی گئی تری محفل سے تر گئی
میرا ہی آشیاں تھا گریں جس پہ بجلیاں
میری ہی خاک تھی جو ہوا میں بکھر گئی
ٹکتی نہ تھی کسی پہ زمانے میں آج تک
دیکھا تمہیں تو پھر نہ کسی پر نظر گئی
جاتے ہوئے جہاں سے یہی سوچتے ہیں لوگ
ہائے وہ زندگی وہ جوانی کدھر گئی
دامن چھڑا کے آپ چلے تو گئے مگر
ہم کیا کہیں جو دل پہ ہمارے گزر گئی
روئے شب فراق ہم اتنا کہ اے کنولؔ
دامن نچوڑتی ہوئی اپنا سحر گئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.