آنکھوں سے خون اپنے یہ کہتا نہیں نہ جائے
آنکھوں سے خون اپنے یہ کہتا نہیں نہ جائے
پر ساتھ اس کے لپٹا ہوا دل کہیں نہ جائے
اتنی تو چاہئے تجھے پاس شکستہ دل
جو آوے تیرے یاں سو وہ اندوہگیں نہ جائے
صبر و قرار و ہوش و خرد سب کے سب یہ جائیں
پر داغ عشق سینہ سے اے ہم نشیں نہ جائے
دیر و حرم میں جا کے جو چاہے پھر آ سکے
پر آوے جو گلی میں تری وہ کہیں نہ جائے
ہم گریہ ناک ہیں یہ سدا سے ہے عیب پوش
آنکھوں سے دور اپنے کہیں آستیں نہ جائے
ہے پارۂ عقیق جگر دیکھیو کہیں
اے چشم تیرے ہاتھ سے ایسا نگیں نہ جائے
نکلے نہ جان تن سے حسنؔ کی تو تب تلک
جب تک تو اس کے سر پہ دم واپسیں نہ جائے
- Deewan-e-Meer Hasan
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.