آنکھوں سے میری آج تو برسات ہو گئی
آنکھوں سے میری آج تو برسات ہو گئی
اچھا ہوا کہ غم کی مدارات ہو گئی
پتھر اٹھا کے لایا ہوں ہاتھوں میں دیکھ لو
اب کیا کہوں کہ کس سے ملاقات ہو گئی
آنکھوں سے ایک قطرہ لہو کا نہ گر سکا
یہ زندگی تو نذر خرافات ہو گئی
افسانہ دل کا کہہ نہ سکا ان سے میں کبھی
ہر بات وقف حسن مدارات ہو گئی
کیسا عجیب سانحہ احمدؔ گزر گیا
سورج نکل رہا تھا مگر رات ہو گئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.