آنکھوں سے یادوں کا دریا بہتا ہے
خواب ہمیشہ مجھ میں اس کا رہتا ہے
ہر تتلی پھولوں سے کہتی رہتی ہے
وہ آئے تو باغ سنہرا لگتا ہے
میں اس کو کھڑکی سے تکتا رہتا ہوں
اس کے گھر کے باہر پہرہ رہتا ہے
صحراؤں میں مجنوں پیاس بجھانے کو
آنسو کی بوندوں کو اکٹھا کرتا ہے
اس کے بارے میں سننے کو آیا ہے
وہ شیشے سے پتھر توڑا کرتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.