آنسوؤں کو تیرگی کے کام میں لایا کرو
آنسوؤں کو تیرگی کے کام میں لایا کرو
یہ ستارے روشنی کے کام میں لایا کرو
زندگی کو کام میں لانا بہت آسان ہے
موت کو بھی زندگی کے کام میں لایا کرو
آسماں کو چیر کر پہنچے گی دل کی ہر صدا
دھڑکنوں کو بندگی کے کام میں لایا کرو
اشک بن کر جو بہا کرتا ہے راہ عشق میں
اس لہو کو شاعری کے کام میں لایا کرو
پاس رکھ کر کیا کرو گے تم میاں احمد رئیسؔ
اپنی دولت کو سبھی کے کام میں لایا کرو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.