آنسوؤں سے ہے لباس اپنا یہ تر دیکھ لیا
آنسوؤں سے ہے لباس اپنا یہ تر دیکھ لیا
کیسا ہوتا ہے محبت کا سفر دیکھ لیا
تم بھی ان کے ہی دوانوں میں گنے جاؤ گے
ان کی صورت کو اگر ایک نظر دیکھ لیا
مفلسی تیری عنایت ہے یہ تیرا ہے کرم
جو نہ دیکھا تھا کبھی آج وہ در دیکھ لیا
ہم کہیں اور بھی دل اپنا لگا لیتے مگر
کوئی تم سا نہ ملا سارا نگر دیکھ لیا
راہ مشکل تھی پر آسان ہوئی جاتی تھی
میں نے ماں تیری دعاؤں کا اثر دیکھ لیا
میری تصویر کو سینے سے لگاتے ہو تم
سوچو کیا ہوگا زمانے نے اگر دیکھ لیا
دوستی کا مری انجام نہ جانے کیا ہو
آج اس نے مرا ٹوٹا ہوا گھر دیکھ لیا
غیر کا نام ہتھیلی پہ لکھا ہے تیری
میں نہیں ہوں ترا منظور نظر دیکھ لیا
حال بد میں بھی فرازؔ اس نے نہ پوچھا ہم کو
کتنی رکھتا ہے ہماری وہ خبر دیکھ لیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.