آنسوؤں سے لکھ رہا ہوں حسرتیں پانی پہ میں
آنسوؤں سے لکھ رہا ہوں حسرتیں پانی پہ میں
نام تیرا لکھ رہا ہوں اپنی پیشانی پہ میں
حال دل گر پوچھتی ہو تو یہ کہنا ہے مجھے
چند نظمیں لکھ رہا ہوں دل کی ویرانی پہ میں
دور حاضر کے جنون عشق پہ حیراں ہے تو
اور حیراں ہو رہا ہوں تیری حیرانی پہ میں
جسم فانی پر ہی لکھ کر تھک چکی میری قلم
پوچھتی ہے کب لکھوں گا عشق روحانی پہ میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.