آنسو ہے قیمتی جو ہماری پلک میں ہے
آنسو ہے قیمتی جو ہماری پلک میں ہے
وہ بات پھر کہاں جو فقط اک جھلک میں ہے
ہم بھی اسی طرح سے زمانے کے بیچ ہیں
جس طرح سے وہ ایک ستارا فلک میں ہے
گملوں میں پھول خوب سجائے ہیں آپ نے
لیکن وہ بات کب جو چمن کی مہک میں ہے
ہم کب یہ کہہ رہے ہیں نہیں آرٹسٹ آپ
وہ بات تو نہیں ہے جو اوپر دھنک میں ہے
ہے کم لباسیوں کی بڑی دھوم آج کل
لیکن یہ غور کیجئے چوڑی کھنک میں ہے
حالات اتنے بگڑے ہیں دنیا کے ہر طرف
اس واسطے وصیہؔ کا دل بھی کسک میں ہے
- کتاب : Dana Dana Khirman (Pg. 102)
- Author : Fatima wasia Jaisi
- مطبع : Fatima wasia Jaisi (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.