Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آنسو ہمارے ساتھ بہاتا رہا ہے چاند

شہناز نقوی

آنسو ہمارے ساتھ بہاتا رہا ہے چاند

شہناز نقوی

MORE BYشہناز نقوی

    آنسو ہمارے ساتھ بہاتا رہا ہے چاند

    بس رات بھر ستم یہی ڈھاتا رہا ہے چاند

    تارو گواہ تم ہو کہ ہم نے نہیں کہا

    آنگن ہمارا خود ہی سجاتا رہا ہے چاند

    آئینہ بن گیا ہے کبھی رات کے سمے

    بیتے دنوں کا عکس دکھاتا رہا ہے چاند

    گردش میں رہ کے رات کو نیلے گگن تلے

    جینے کے ڈھنگ ہم کو سکھاتا رہا ہے چاند

    اکثر اداس رات میں خاموش رہ کے بھی

    ماضی کی یاد ہم کو دلاتا رہا ہے چاند

    افسانۂ حیات بہت مختصر سہی

    افسانۂ حیات سناتا رہا ہے چاند

    اکثر ہم اس کی اور بہت دیکھتے رہے

    ہم کو تو بچپنے سے ہی بھاتا رہا ہے چاند

    ماضی کے واقعات بہت یاد آئے ناز

    یوں اپنی چاندنی سے رلاتا رہا ہے چاند

    شاید کوئی تو بات نہیں کہہ سکا ہمیں

    شاید کوئی تو راز چھپاتا رہا ہے چاند

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے