آنسوؤں کے پھول پھل کا ذائقہ کچھ اور تھا
آنسوؤں کے پھول پھل کا ذائقہ کچھ اور تھا
درد کی شاخوں پہ کھلنے کا مزا کچھ اور تھا
تم نے کیا کیا سونپ ڈالے مصلحت کی دھوپ کو
سائبانی کے سفر کا سلسلہ کچھ اور تھا
سرمدی سوچیں فلک رتبہ ہوئیں میرے طفیل
شہر کے پیغامبر کا مشورہ کچھ اور تھا
لفظ کے ہاتھوں ہوئی رسوائی میرے شعر کی
فکر کے کشکول میں تو یا خدا کچھ اور تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.