Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آنسوؤں کے سیل میں یوں پتلیاں چلنے لگیں

شارب مورانوی

آنسوؤں کے سیل میں یوں پتلیاں چلنے لگیں

شارب مورانوی

MORE BYشارب مورانوی

    آنسوؤں کے سیل میں یوں پتلیاں چلنے لگیں

    جیسے آنکھوں کی ندی میں کشتیاں چلنے لگیں

    ان سے مل کر دل کو میرے آج کچھ ایسا لگا

    جسم کے پھولوں پہ جیسے تتلیاں چلنے لگیں

    میری آنکھوں کا ہر اک منظر ہے یوں خانہ بدوش

    شب کے سناٹے میں جیسے بستیاں چلنے لگیں

    چھن گئے سب خواب میرے نیند کی آغوش سے

    جب لگا مجھ کو کہ گھر کی کھڑکیاں چلنے لگیں

    ان کی زلفوں کی گھٹائیں گھر کے آئیں اور بس

    خانۂ دل میں ہمارے بجلیاں چلنے لگیں

    خواب میں دیکھا ہے میں نے آج پھر کل کی طرح

    دشت کی سوکھی ندی میں مچھلیاں چلنے لگیں

    جسم کو میرے مقید کر لیا ظالم نے جب

    میرے ذہن بے رسا میں بیڑیاں چلنے لگیں

    اپنے کانوں پر یقیں آیا مجھے کل رات کو

    جب ہوا کے دوش پر سے سیٹیاں چلنے لگیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے