آؤ ہر یار گزشتہ کو بلایا جائے
آؤ ہر یار گزشتہ کو بلایا جائے
دل کی حالت کا تماشہ سا بنایا جائے
شاخ سے ہو کے جدا گل پہ ترے کیا گزری
باغباں کو یہ کسی روز بتایا جائے
صورت زرد کو پڑھ چاک گریباں کو سمجھ
کیا ضروری ہے کہ ہر زخم دکھایا جائے
مجھ کو اس عہد محبت سے شکایت یہ ہے
اس میں جو لفظ ہمیشہ ہے ہٹایا جائے
اب کنویں بھی کہاں موجود ہیں ان شہروں میں
کس طرح سنت علوی کو نبھایا جائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.