Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آؤ کچھ گردش تقدیر کا شکوہ کر لیں

امتیاز علی عرشی

آؤ کچھ گردش تقدیر کا شکوہ کر لیں

امتیاز علی عرشی

MORE BYامتیاز علی عرشی

    آؤ کچھ گردش تقدیر کا شکوہ کر لیں

    جس سے محروم رہے اس کی تمنا کر لیں

    جس طرف دیکھیے آئینے ہی آئینے ہیں

    اپنی صورت کا بصد رنگ تماشا کر لیں

    حسن مجبور ہے خود جلوہ نمائی پہ مگر

    مصلحت یہ ہے کہ کچھ ہم بھی تقاضا کر لیں

    نونہالان چمن تشنہ نہ ہو جائیں کہیں

    آؤ کچھ خون جگر اور مہیا کر لیں

    جیب و داماں میں ابھی فاصلہ کچھ باقی ہے

    منتیں آپ کی ہم حضرت عیسیٰ کر لیں

    گل کی رگ رگ میں نظر آئے گا مالی کا لہو

    وا اگر اہل نظر دیدۂ بینا کر لیں

    بات عرشیؔ کی نظر آتی ہے گر اتھلی سی

    امتحان اس کا نہ کیوں قبلہ و کعبہ کر لیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے