آؤ کچھ ذکر روزگار کریں
آؤ کچھ ذکر روزگار کریں
دور حاضر کے غم شمار کریں
اور بھی بوجھ ہیں اسی سر پر
آرزوئیں کہاں سوار کریں
آپ نقصان سہہ نہ پائیں گے
آپ دل کا نہ کاروبار کریں
ہم سے تو بے رخی نہیں ہوتی
جو بھی چاہیں ہمارے یار کریں
آبلہ پا پیام چھوڑ گئے
لوگ نظارۂ بہار کریں
ہے تقاضائے غیرت امروز
زور بازو پہ انحصار کریں
کچھ تو فرمائیے کہ آسیؔ جی
کیا کریں کس پہ اعتبار کریں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.