آؤ پھر مل جائیں سب باتیں پرانی چھوڑ کر
آؤ پھر مل جائیں سب باتیں پرانی چھوڑ کر
جا نہیں سکتے کہیں دریا روانی چھوڑ کر
وہ مرے کاسے میں یادیں چھوڑ کر یوں چل دیا
جس طرح الفاظ جاتے ہوں معانی چھوڑ کر
تم مرے دل سے گئے ہو تو نگاہوں سے بھی جاؤ
پھر وہاں ٹھہرا نہیں کرتے نشانی چھوڑ کر
اب سنا ہے عام شہری کی طرح پھرتے ہو تم
کیا ملا ہے میرے دل کی حکمرانی چھوڑ کر
بس ابھی طوفان غم کا تذکرہ آیا ہی تھا
سب گھروں کو چل دئیے میری کہانی چھوڑ کر
اس طرح میرے قبیلے میں کبھی ہوتا نہیں
کیسے جاؤں تیرے غم کی میزبانی چھوڑ کر
یہ کلام اللہ کب ہے جو سدا باقی رہے
دار فانی سے چلے ہیں نقش فانی چھوڑ کر
- کتاب : Tamasha (Pg. 76)
- Author : Hassan Shahnawaz Zaidi
- اشاعت : 2014
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.