آؤ تقدیر کو تدبیر بنا کر دیکھیں
آؤ تقدیر کو تدبیر بنا کر دیکھیں
ان اندھیروں کو اجالوں سے ملا کر دیکھیں
آج ظالم کو بھی مجبور بنا کر دیکھیں
حشر سے پہلے ہی اک حشر اٹھا کر دیکھیں
ان بتوں سے تو کوئی کام نہ نکلا اپنا
خیر اب یوں ہی سہی یاد خدا کر دیکھیں
چاند تاروں میں جو آباد ہوئے جاتے ہیں
وہ کسی دل میں بھی گھر اپنا بنا کر دیکھیں
کون اپنا ہے یہاں کون ہے بیگانہ ضیاؔ
دھجیاں ہم بھی تو دامن کی اڑا کر دیکھیں
- کتاب : Shab Charagh (Pg. 97)
- Author : Bakhtiyar Ziya
- مطبع : Markaz-e-adab (1993)
- اشاعت : 1993
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.