آؤ یہ خاموشی توڑیں آئینے سے بات کریں
آؤ یہ خاموشی توڑیں آئینے سے بات کریں
تھوڑی حیرت آنکھ میں بھر لیں تھوڑی سی خیرات کریں
ہجر و وصال کے رنگ تھے جتنے تاریکی میں ڈوب گئے
تنہائی کے منظر میں اب کون سا کار حیات کریں
دیکھو اس کے بعد آئے گی اور اندھیری کالی رات
دھوپ کے ان ٹکڑوں کو چن لیں جمع یہی ذرات کریں
پیاسوں کے جھرمٹ میں ہیں اور اتنا سوچ رہے ہیں ہم
آنکھوں کے اس بوجھل پن کو کیسے نہر فرات کریں
پانی پانی کہنے والے دریا دریا ڈوب گئے
کس منہ سے ساحل والوں سے تشنہ لبی کی بات کریں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.