آپ آنکھوں میں بس گئے جب سے
آپ آنکھوں میں بس گئے جب سے
نیند سے دشمنی ہوئی تب سے
آگ پانی ہوا زمین فلک
اور کیا چاہئے بتا رب سے
پہلے لگتا تھا وہ بھی اوروں سا
دل ملا تو لگا جدا سب سے
ہو گیا عشق آپ سے جانم
جب کہا پوچھنے لگے کب سے
شام ہوتے ہی جام ڈھلنے لگے
ہوش میں بھی ملا کرو شب سے
شبھ مہورت کی راہ مت دیکھو
من میں ٹھانی ہے تو کرو اب سے
تم اکیلے تو ہو نہیں نیرجؔ
زندگی کس کی کٹ سکی ڈھب سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.