آپ اگر مہرباں نہیں ہوتے
آپ اگر مہرباں نہیں ہوتے
ہم جہاں ہیں وہاں نہیں ہوتے
چاہے جتنے بلند ہوں بادل
یہ کبھی آسماں نہیں ہوتے
جن کے بس میں زبان رہتی ہے
وہ کبھی بے زباں نہیں ہوتے
جو تماشے پسند ہیں مجھ کو
وہ تماشے یہاں نہیں ہوتے
دشت کی بات اور ہے ورنہ
قیس لیلیٰ کہاں نہیں ہوتے
پیڑ پھل دار کٹ گئے جب سے
باغ میں باغباں نہیں ہوتے
دھیان رکھیں پکارنے والے
ہم جہاں ہیں وہاں نہیں ہوتے
- کتاب : ہجر کی دوسری دوا (Pg. 87)
- Author : فہمی بدایونی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.