آپ اپنی ذات میں سمٹا ہوا عالم تمام
آپ اپنی ذات میں سمٹا ہوا عالم تمام
تم کو یوں جانا کہ تھا جانا ہوا عالم تمام
کل تو بیگانہ تھا لیکن آج ہے بیگانہ تر
اک سر انگشت پر رکھا ہوا عالم تمام
دسترس کا ذکر کیا ہے آگہی کی بات کیا
روبرو ہے گرد میں اڑتا ہوا عالم تمام
گر بدل جاتے تو تھی دنیا کی ہر شے حسب حال
ہم نہیں بدلے تو ہے بدلا ہوا عالم تمام
جانتا ہوں میں اگر جاگا تو یہ سو جائے گا
اب ہوں خوابیدہ تو ہے جاگا ہوا عالم تمام
انگلیوں کے پیچ سے پیچیدہ گرہیں تہ بہ تہ
ناخنوں کے درمیاں الجھا ہوا عالم تمام
اک مری خاطر جو تھے سب کے دعا گو کیا ہوئے
اف یہ محرومی کہ ہے سہما ہوا عالم تمام
- کتاب : Mujalla Dastavez (Pg. 251)
- Author : Aziz Nabeel
- مطبع : Edarah Dastavez (2010)
- اشاعت : 2010
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.