آپ بیٹھیں بھی ہیں ایسے کے ہوا کچھ بھی نہیں
آپ بیٹھیں بھی ہیں ایسے کے ہوا کچھ بھی نہیں
اس کے جانے سے مرے پاس رہا کچھ بھی نہیں
ہائے کیا شخص تھا پھولوں میں گلابوں کی طرح
اب نہ جانے کہاں کیسا ہے پتہ کچھ بھی نہیں
تم مجھے دیکھ تو سکتے ہو مگر دھیان رہے
میری آنکھوں میں ہے اب غم کے سوا کچھ بھی نہیں
اس نے چپ رہ کے مرے سارے بھرم توڑ دئے
بولتا میں ہی رہا اس نے کہا کچھ بھی نہیں
جس کے ہونے سے تھا پت جھڑ میں بہاروں کا سماں
نہ رہا وہ تو چمن میں بھی بچا کچھ بھی نہیں
آپ دیکھو مجھے یوں غور سے دیکھو ارپتؔ
پھر کہو مجھ سے محبت میں رکھا کچھ بھی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.