آپ دیکھیں نہ چراغ سر محفل کی طرح
آپ دیکھیں نہ چراغ سر محفل کی طرح
آپ کا دل بھی نہ ہو جائے مرے دل کی طرح
کبھی فرصت نہیں دیتے ہیں ہجوم افکار
دائرہ غم کا ہے اب طوق سلاسل کی طرح
ان کی قربت سے بھی کچھ فیض نہ پایا ہم نے
ہم پیاسے ہی رہے بحر کے ساحل کی طرح
جھلملاتی ہوئی بجھنے لگی اب شمع حیات
زندگی بھی ہے چراغ سر محفل کی طرح
دوست احباب نے بھی حال نہ پوچھا آ کر
ہم تڑپتے ہی رہے طائر بسمل کی طرح
در و دیوار ترستے ہیں سکوں کی خاطر
اب وطن بھی ہے ذکیؔ کوچۂ قاتل کی طرح
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.