آپ دل جوئی کی زحمت نہ اٹھائیں جائیں
آپ دل جوئی کی زحمت نہ اٹھائیں جائیں
رو کے بیٹھا ہوں نہ اب اور رلائیں جائیں
مجھ سے کیا ملنا کہ میں خود سے جدا بیٹھا ہوں
آپ آ جائیں مجھے مجھ سے ملائیں جائیں
حجرۂ چشم تو اوروں کے لئے بند کیا
آپ تو مالک و مختار ہیں آئیں جائیں
اتنا سانسوں سے خفا ہوں کہ نہیں مانوں گا
لوگ رو رو کے نہ اب مجھ کو منائیں جائیں
زندگی تو نے دکاں کھول کے لکھ رکھا ہے
اپنے حصے کا کوئی رنج اٹھائیں جائیں
جا بہ جا خون کے چھینٹے ہیں ہمارے گھر میں
کون سا ورد کرائیں کہ بلائیں جائیں
اور بھی آئے تھے درمان محبت لے کر
آپ بھی آئیں کوئی زخم لگائیں جائیں
آمد و رفت کو دنیائیں پڑی ہیں نیرؔ
دل کی بستی کو نہ بازار بنائیں جائیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.