آپ دل میں مرے قیام کریں
آپ دل میں مرے قیام کریں
گھر بگڑتا ہے انتظام کریں
آئیے مل کے ایسے کام کریں
اور اونچا وطن کا نام کریں
ان کی قربت کی ہے مجھے امید
جو مجھے دور سے سلام کریں
وعدۂ وصل تو کریں اک بار
آپ پھر لاکھ صبح و شام کریں
بخت شاید بہ اوج بام آئے
ایک سجدہ تو زیر بام کریں
یا کریں میری آرزو پوری
یا مرا کام ہی تمام کریں
اس کی آنکھوں میں نیند کیا معنی
جس کی آنکھوں میں وہ قیام کریں
خودبخود جنس ظرف ہوگی عام
فیض مے خانہ آپ عام کریں
میں ہی گھر میں جو روشنی کر لوں
پھر اندھیرے کہاں قیام کریں
اب سماعت کا ذوق ہے کس کو
دل کا قصہ نہ کیوں تمام کریں
خود ہوس سے ہے پا بجولاں عشق
آپ ناحق نہ فکر دام کریں
بھول جاتے ہیں بولنا یکسر
آپ سے جب بھی ہم کلام کریں
اب یہ قصہ تمام کرتے ہیں
تا بہ کے سعیٔ ناتمام کریں
ہم کہاں اور کہاں تمہارا وصل
ہم اور ایسا خیال خام کریں
اے امرؔ آئے ہیں وہ میرے گھر
کاش شب پھر یہاں قیام کریں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.