آپ ہیں کیا ملک صفت آپ ہیں کیا پتا نہیں
آپ ہیں کیا ملک صفت آپ ہیں کیا پتا نہیں
ہم تو گناہ گار ہیں ہم کوئی پارسا نہیں
زندگی آدمی کی جب حلقۂ خیر و شر میں ہے
کیسے کہیں یہ آپ سے ہم سے ہوئی خطا نہیں
وہ تو ہر ایک شے میں ہے غور سے دیکھیے اگر
کس کی مجال ہے یہاں جو یہ کہے خدا نہیں
کی ہیں بصیرتیں عطا علم دیا ہنر دیا
کیا یہ ہمارے حال پہ رحمت کبریا نہیں
اس نے کیا خوشا مجھے دولت فقر سے غنی
اب کوئی آرزو نہیں اب کوئی مدعا نہیں
خالق بے نیاز کا ہم سے نہ حق ادا ہوا
حق ہے کہ ہم سے بے خبر وہ تو کبھی ہوا نہیں
جو بھی ہمارے پاس تھا اس پہ نثار کر دیا
نذر کریں تو کیا کریں کچھ بھی تو اب بچا نہیں
نعمتیں بے حساب دیں اس نے ہر ایک شخص کو
رحمت کردگار کی حد نہیں انتہا نہیں
اپنے ہوں یا پرائے ہوں سب ہی ہمارے ساتھ ہیں
آج خدا کا شکر ہے ہم سے کوئی خفا نہیں
دیکھیں اگر قریب سے کم نہیں وہ حبیب سے
شکل سے وہ برا سہی یاسؔ مگر برا نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.