آپ ہی فن کا پرستار سمجھتے ہیں مجھے
آپ ہی فن کا پرستار سمجھتے ہیں مجھے
ورنہ یہ لوگ تو فن کار سمجھتے ہیں مجھے
الجھنیں لے کے چلے آتے ہیں بستی کے مکیں
کتنے ناداں ہیں سمجھ دار سمجھتے ہیں مجھے
سر پٹکتے ہیں مرے سینے پہ سب روتے ہوئے
رونے والے کوئی دیوار سمجھتے ہیں مجھے
میرے چپ رہنے پہ پتھر مجھے کہنے والے
میرے رونے پہ اداکار سمجھتے ہیں مجھے
دھوپ نکلے گی تو ان سب کے بھرم ٹوٹیں گے
یہ جو سب سایۂ دیوار سمجھتے ہیں مجھے
ہاں میں بیمار ہوں پر غم مجھے اس بات کا ہے
گھر کے سب لوگ بھی بیمار سمجھتے ہیں مجھے
مجھ کو اس سیم زدہ شہر میں رہنا ہے جہاں
سب محبت کا گنہ گار سمجھتے ہیں مجھے
- کتاب : آوازوں کا روشن دان (Pg. 17)
- Author : کلدیپ کمار
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.