آپ جیسوں سے وفا کر کے ملا کچھ بھی نہیں
آپ جیسوں سے وفا کر کے ملا کچھ بھی نہیں
خیر ایسی بات سے مجھ کو گلہ کچھ بھی نہیں
تیرے جاتے ہی مرے گھر کو اداسی کھا گئی
اب یہاں دیوار و در کے سوا کچھ بھی نہیں
ہم خیالوں میں تیرے رہتے ہیں جیسے قید میں
کون کہتا ہے محبت کی سزا کچھ بھی نہیں
میں تو ہجرت کے خیالوں سے بھی ڈر جاتا تھا اور
ایک وہ جس کو بچھڑنے پر ہوا کچھ بھی نہیں
آپ مانیں یا نہ مانیں آپ کی مرضی مگر
ایسا کہنا تو غلط ہے کہ خدا کچھ بھی نہیں
مجھ میں سے تجھ کو گھٹایا تو پتہ ہے کیا ہوا
مجھ میں سے تجھ کو گھٹایا تو بچا کچھ بھی نہیں
اس کے ہونے سے اندھیرا چھٹ سا جاتا تھا وہانؔ
ورنہ ایسی چاند راتوں میں رکھا کچھ بھی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.