آپ جو ہم سے بنے رہتے ہیں انجان بہت
آپ جو ہم سے بنے رہتے ہیں انجان بہت
ایسے میں پیار کے بڑھ جاتے ہیں امکان بہت
مجھ کو ڈر ہے کہ بچھڑنے کی گھڑی آئی ہے
آج کل وہ مجھے کہتا ہے مری جان بہت
اس کا دعویٰ ہے کہ فن یہ اسے ورثے میں ملا
شعر گوئی پہ ہماری ہے وہ حیران بہت
وہ بصارت سے بصیرت کی طرف جاتا ہے
چومتا رہتا ہے آنکھوں سے جو جزدان بہت
رام کر لیتے تھے ہم اس کو غزل کہہ کے نعیمؔ
کیا کریں اب تو غزل بھی ہے مسلمان بہت
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.