آپ کا انتظار رہتا ہے
آپ کا انتظار رہتا ہے
دل بہت بے قرار رہتا ہے
یہ صفت ہے شراب الفت میں
زندگی بھر خمار رہتا ہے
کچھ خبر بھی ہے تیرے کوچے میں
کوئی امیدوار رہتا ہے
آپ کے در پہ رات دن حاضر
آپ کا جاں نثار رہتا ہے
حال دل عشق میں نہیں چھپتا
شکل سے آشکار رہتا ہے
دل مرا کیوں نہ رشک جنت ہو
اس میں کوئی نگار رہتا ہے
زندگی سے تو بھر گیا ہے دل
موت کا انتظار رہتا ہے
چار ہوتی ہیں ان سے جب نظریں
دل پہ کب اختیار رہتا ہے
جس کو پاس زباں نہیں ہوتا
سب کی نظروں میں خار رہتا ہے
دل کہاں پھینک دوں کسے دے دوں
یہ بہت بے قرار رہتا ہے
یاد ہے وہ نگاہ مست اب تک
بے پیے ہی خمار رہتا ہے
پھر کسی کے فراق میں ہاجرؔ
رات دن اشک بار رہتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.