آپ کا نام جو لگ جائے مرے نام کے ساتھ
آپ کا نام جو لگ جائے مرے نام کے ساتھ
عید کا چاند نظر آئے ہر اک شام کے ساتھ
اس کی ٹھوکر پہ رہی سارے زمانے کی خوشی
زندگی جس نے گزاری غم و آلام کے ساتھ
کیا تماشہ ہے مری موت کے پیغام کے ساتھ
آئے ہو بکھری ہوئی زلف سیہ فام کے ساتھ
اب کوئی شخص کسی شخص سے نفرت نہ کرے
عام ہو ایسی محبت مرے پیغام کے ساتھ
نزع کے وقت جو آ جاؤ گے بالیں پہ مری
جسم سے روح نکل جائے گی آرام کے ساتھ
مجھے تو کہنہ روایات کا پابند نہ کر
واسطہ میں نہ رکھوں گا روش عام کے ساتھ
میں وفادار رہا مصلحت آگیں نہ بنا
مگر افسانہ بنا ڈالا اس الزام کے ساتھ
مے کدہ سے جو میں نکلا تو عجب عالم تھا
جام آنکھوں کے تھے لبریز تہی جام کے ساتھ
غم دوراں کی رہی یا غم جاناں کی رہی
الغرض چھیڑ رہی منزل ناکام کے ساتھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.