آپ کہتے ہیں کہ بے کار لہو روتے ہیں
آپ کہتے ہیں کہ بے کار لہو روتے ہیں
ہم تو سمجھے تھے سمجھ دار لہو روتے ہیں
ہر دفعہ تم بھی تصور میں چلے آتے ہو
ہم بھی پھر ٹوٹ کے ہر بار لہو روتے ہیں
اس سے پہلے کہ نگل جائے مجھے بے چینی
آ کہیں بیٹھ کے غم خوار لہو روتے ہیں
سرخ آنکھوں کا سبب کیا ہے بتائیں تم کو
درد ہوتا ہے بہت یار لہو روتے ہیں
اس کہانی کا نیا موڑ ہے میرا مرنا
کیوں کہانی کے یہ کردار لہو روتے ہیں
داد دیتے ہیں جنہیں آپ خوشی سے اٹھ کر
فن کے پردے میں یہ فن کار لہو روتے ہیں
یہ بھی کیسا ہی عجب سین ہے جس میں مل کر
سارے کے سارے اداکار لہو روتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.