آپ کرشمہ ساز ہوئے ہیں ہوش میں ہے دیوانہ بھی
آپ کرشمہ ساز ہوئے ہیں ہوش میں ہے دیوانہ بھی
حسن ادا ہے نام اسی کا حیراں ہے پروانہ بھی
وقت نے ایسی کروٹ بدلی پھول کھلے بستی اجڑی
وحشت کا وہ زور بڑھا آباد ہوا ویرانہ بھی
رات کی محفل آرائی کا پچھلے پہر احوال نہ پوچھ
شمع کی لو بھی سرد پڑی تھی راکھ ہوا پروانہ بھی
تنہائی سے گھبرا کر ہم کیا کیا شکوے کرتے تھے
لیکن جب سے آپ ملے ہیں دوست ہوا بیگانہ بھی
دم کے دم میں دنیا بدلی بھیڑ چھٹی کہرام اٹھا
چلتے چلتے سانس رکی اور ختم ہوا افسانہ بھی
میں بھی سجدہ کر لوں نامیؔ لیکن دل کو دھڑکن ہے
کیا یہ وہی کعبہ تو نہیں جو کل تک تھا بت خانہ بھی
- کتاب : Shora-e-London (Pg. 138)
- Author : Jauhar Zahiri
- مطبع : Books From India (U.K) Ltd. 45, Museum Street, Londan W.C-1 (1985)
- اشاعت : 1985
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.