آپ کے وعدے کسی کل سے بندھے رہتے ہیں
آپ کے وعدے کسی کل سے بندھے رہتے ہیں
چاہنے والے اسی پل سے بندھے رہتے ہیں
تنگ آ جاتی ہیں پلو سے لگی گرہیں بھی
کیسے رشتے ہیں جو ململ سے بندھے رہتے ہیں
صبح کی شبنمی پلکوں کو مسلتے ہوئے ہاتھ
اک نئے خواب کی کونپل سے بندھے رہتے ہیں
کھٹی میٹھی سی کوئی بات لبوں میں لے کر
منہ کو ڈھانپے ہوئے آنچل سے بندھے رہتے ہیں
صرف میرے ہی بیاباں پہ پڑی اوس نہیں
اشک دریاؤں کے بادل سے بندھے رہتے ہیں
شام کی زلفیں بکھرنے سے عیاں ہوتا ہے
کتنے جگنو ہیں جو کاجل سے بندھے رہتے ہیں
زندگی سونے کی مہلت نہیں دیتی ہے دیاؔ
خواب تعبیر کے آنچل سے بندھے رہتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.