آپ کی برہمی کو آگ لگے
آپ کی برہمی کو آگ لگے
یا مری بے بسی کو آگ لگے
مجھ سے دامن چھڑا کے جاتے ہیں
ان کی اس بے رخی کو آگ لگے
زندگی اور وہ بھی تیرے بغیر
پھر تو اس زندگی کو آگ لگے
ان کے آگے زباں کھلی نہ کبھی
میری اس خامشی کو آگ لگے
دل بلبل کا خون کر ڈالا
پھول کی پنکھڑی کو آگ لگے
مجھ کو فیاضؔ کر دیا برباد
اس غم عاشقی کو آگ لگے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.