آپ کی فطرت ہے چھلتے جائیں گے
آپ تو کہہ کر بدلتے جائیں گے
کینچوے سی زندگی کیا زندگی
لوگ تو یوںہی کچلتے جائیں گے
کیا بچے گا آپ کا اپنا وجود
رنگ میں جگ کے جو ڈھلتے جائیں گے
فکر غیروں کی بھی تھوڑی کیجئے
ورنہ اک دن ہاتھ ملتے جائیں گے
عاشقی کی راہ ہی ہے پر خطر
درد کے پہلو نکلتے جائیں گے
اب عدالت میں سیاست آ گئی
فیصلے ایسے ہی ٹلتے جائیں گے
جس طرف جائیں گے اپنے رہنما
زہر اپنا وہ اگلتے جائیں گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.