آپ کی جب سے مہربانی ہے
آپ کی جب سے مہربانی ہے
دل کے ہر زخم پر جوانی ہے
آپ سے دور رہ کے زندہ ہیں
یہ بھی کیا کوئی زندگانی ہے
بعد مدت کے اس کو دیکھا ہے
جو محبت کا میری بانی ہے
پوچھتے کیا ہو میرے دل کا حال
اس کی تو لمبی اک کہانی ہے
ساتھ جینا ہے ساتھ مرنا ہے
یہ قسم آپ کو بھی کھانی ہے
جس کی خاطر یہ ہو گئی ہے غزل
وہ خیالوں کی میرے رانی ہے
خوف میں اس کے ہم نہیں رہتے
موت تو ایک روز آنی ہے
کتنا بے درد ہو گیا وہ سلیمؔ
دور رہنے کی جس نے ٹھانی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.