آپ کی سوچ سے زیادہ تھا
آپ کی سوچ سے زیادہ تھا
ایک دن میرے پاس اتنا تھا
پہلی حرکت سے بن گئی تھی بات
پہلی حرکت سے نقش ابھرا تھا
مجھ کو شہرت ملی بغاوت سے
ورنہ میں بھی غلام ہوتا تھا
بولنا آیا بعد میں مجھ کو
پہلے آواز کو میں سنتا تھا
روشنی پھوٹنے لگی مجھ سے
تیری منت کا جگنو پکڑا تھا
عکس سے ریت بن کے نکلا ہوں
آئنے کا میں کچھ تو لگتا تھا
لوگ بیدار ہو گئے ورنہ
بند کمرے میں کس نے سونا تھا
رات اس اس کو سبز خواب آئے
صبح جس جس نے بیج بونا تھا
اس جگہ پر کوئی نہیں تھا مگر
آپ نے کہہ دیا لہٰذا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.