آپ کو اپنا بناتے ہوئے ڈر لگتا ہے
آپ کو اپنا بناتے ہوئے ڈر لگتا ہے
دل کی دنیا بھی بساتے ہوئے ڈر لگتا ہے
لگ نہ جائے کہیں ان پھولوں کو دنیا کی نظر
داغ دل اپنے دکھاتے ہوئے ڈر لگتا ہے
ہو نہ جائے کہیں ہنگامۂ محشر برپا
اپنی روداد سناتے ہوئے ڈر لگتا ہے
تپش حسن نہ پروانہ بنا دے مجھ کو
اس کے نزدیک بھی جاتے ہوئے ڈر لگتا ہے
غرق ہو جائے نہ دنیائے تصور اپنی
اشک غم آنکھ میں لاتے ہوئے ڈر لگتا ہے
شغل تھا دشت نوردی کا کبھی اے تاباںؔ
اب گلستاں میں بھی جاتے ہوئے ڈر لگتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.