آپ کو یہ بھلے آسان سفر لگتا ہے
آپ کو یہ بھلے آسان سفر لگتا ہے
شعر کہنے میں مگر خون جگر لگتا ہے
چاہتے تھے جسے بھر لیں گے کبھی بانہوں میں
اتنا نازک ہے وہ چھونے میں بھی ڈر لگتا ہے
اتنی یادیں ہیں فضاؤں میں تری کیا بولیں
لکھنؤ آج بھی تیرا ہی نگر لگتا ہے
جس کسی سے بھی ملوں اب وہ لگے ہے تم سا
تم نہ مانو گے مرے یار مگر لگتا ہے
تم سے بچھڑے تھے کبھی تب سے پہر یہ ہم کو
آج تک تم سے بچھڑنے کا پہر لگتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.