آپ کیا ایک ستم گار بنے بیٹھے ہیں
آپ کیا ایک ستم گار بنے بیٹھے ہیں
غیر بھی تو مرے غم خوار بنے بیٹھے ہیں
واعظوں کی بھی یہ توقیر ہے اللہ اللہ
پاسبان در خمار بنے بیٹھے ہیں
چشم ہے آب رواں سینے میں داغوں کی بہار
ہم بھی اک تختہ گل زار بنے بیٹھے ہیں
پوچھتے ہیں وہ مجھی سے یہ غضب تو دیکھو
آپ بھی طالب دیدار بنے بیٹھے ہیں
دل ربائی کے یہ انداز غضب ہیں تیرے
کہ ہوس پیشہ خریدار بنے بیٹھے ہیں
- کتاب : Intekhab-e-Sukhan(Jild-2) (Pg. 235)
- Author : Hasrat Mohani
- مطبع : uttar pradesh urdu academy (1983)
- اشاعت : 1983
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.