آپ لوگوں کے کہے پر ہی اکھڑ جاتے ہیں
آپ لوگوں کے کہے پر ہی اکھڑ جاتے ہیں
لوگ تو جھوٹ بھی سو طرح کے گھڑ جاتے ہیں
آنکھ کس طرح کھلے میری کہ میں جانتا ہوں
آنکھ کھلتے ہی سبھی خواب اجڑ جاتے ہیں
غم تمہارا نہیں جاناں ہمیں دکھ اپنا ہے
تم بچھڑتے ہو تو ہم خود سے بچھڑ جاتے ہیں
لوگ کہتے ہیں کہ تقدیر اٹل ہوتی ہے
ہم نے دیکھا ہے مقدر بھی بگڑ جاتے ہیں
وہ جو حیدرؔ مرے منکر تھے مرے ذکر پہ اب
چونک اٹھتے ہیں کسی سوچ میں پڑ جاتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.