آپ نا آشنا ہو گئے
آپ نا آشنا ہو گئے
یعنی ہم سے خفا ہو گئے
زندگی مرحلہ بن گئی
حادثے سلسلہ ہو گئے
اب شکایت نہیں ہے کوئی
شکوے سب برملا ہو گئے
آدمی آدمی کے لیے
توبہ توبہ خدا ہو گئے
درد حد سے کچھ اتنے بڑھے
آپ اپنی دوا ہو گئے
اتفاقا وہ مانوس ہوئے
احتیاطاً خفا ہو گئے
زندگی کشمکش ہی رہی
درد جس کا صلہ ہو گئے
کتنا تنہا ہے یہ آدمی
اپنے سائے جدا ہو گئے
ہم ترے واسطے زندگی
ضبط کی انتہا ہو گئے
تیرا در اور میری جبیں
کیسے لمحے عطا ہو گئے
اشرف اس زندگی کے لئے
کیا تھے تم اور کیا ہو گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.