آپ ناراض ہیں اور ہم بھی تو شرمندہ ہیں
آپ ناراض ہیں اور ہم بھی تو شرمندہ ہیں
دونوں دن رات تڑپتے ہیں مگر زندہ ہیں
شاخ مژگاں پہ ابھر آئے ہیں کچھ نقش جمال
ذہن کی خاک میں چہرے کئی تابندہ ہیں
شبنمی رات کے پھولوں نے اتارے ہیں لباس
گرم پوشاک میں سورج کے نمائندہ ہیں
دل کی دھڑکن بھی وہی سانس کے نغمے بھی وہی
ہر رگ و ریشے ترے نام کے سازندہ ہیں
سرخ آنکھوں نے جلا رکھے ہیں پانی کے چراغ
کچھ ستارے بھی سر شام درخشندہ ہیں
امن کی بھیک بھی ملتی نہیں جینے کے لئے
جانے کس ملک کے اجڑے ہوئے باشندہ ہیں
دیکھیے حال پریشاں کو الٹ کر الفتؔ
ہم کسی ماضی کے کھوئے ہوئے آئندہ ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.