آپ نے ہاتھ رکھا مرے ہات پر
پھر گیا سارا الزام برسات پر
آگ ساون نے ساری لگائی یہاں
ترس کھائی نہ کچھ اس نے حالات پر
وہ مرا امتحاں لیں گے ہرگز نہیں
جان دے دیں گے ہم ان کی اک بات پر
مہرباں وہ ہوئے جب گھڑی دو گھڑی
ہم نے غزلیں کہیں چاندنی رات پر
جیت کر بھی اسے اس قدر رنج ہے
وہ پشیمان کیوں ہے مری مات پر
برف کی وادیوں میں وہ ملنا ترا
یہ غزل نذر ہے اس ملاقات پر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.