آپ پر جب سے طبیعت آئی
آپ پر جب سے طبیعت آئی
روز و شب مجھ پہ قیامت آئی
ہائے برباد کیا ہے کیا کیا
راس ہم کو نہ محبت آئی
اے ہوس کار تری نظروں میں
کب بھلا میری حقیقت آئی
زندگی بیت گئی ہے یوں ہی
جب بھی آئی شب فرقت آئی
ظلم گو اس نے بہت بار کئے
لب پہ میرے نہ شکایت آئی
تیری خاطر سے جہاں کو چھوڑا
پھر بھی تجھ کو نہ محبت آئی
دل بیتاب ہے تڑپا کیا کیا
جب کبھی یاد وہ صورت آئی
ان فسانوں میں جہاں کے اکثر
کچھ نظر مجھ کو حقیقت آئی
آپ معصوم بہت تھے پہلے
آپ کو کب سے شرارت آئی
اے ذکیؔ عشق کے ہاتھوں ہم پر
جب بھی آئی تو مصیبت آئی
- Saaz-e-dil
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.