آپ سمجھیں تو ہمارے عشق کی روداد بھی
آپ سمجھیں تو ہمارے عشق کی روداد بھی
داستان سیس بھی ہے قصۂ فرہاد بھی
دل میں لاکھوں آرزوئیں ہیں ہزاروں حسرتیں
یہ وہ بستی ہے جو ہے برباد بھی آباد بھی
شکریہ اے گردش ایام تیرے فیض سے
گلستاں بھی ہم نے دیکھا خانۂ صیاد بھی
ان کا بندہ ہو کے بھی ہے پاس خودداری مجھے
میں اسیر عشق بھی ہوں اور ہوں آزاد بھی
اب بدل جائے مزاج حسن بھی تو کیا عجب
راحت جاں ہوتی جاتی ہے کسی کی یاد بھی
راس آئی ہے کہاں مجھ کو فضائے گلستاں
بد گماں ہے باغباں بھی اور ہے صیاد بھی
ہر طرح دلچسپ و دل کش تھا فسانہ عشق کا
داد کے قابل ہے لیکن حسن کی روداد بھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.