آپ سے آشنائی ہوتی ہے
جس کی جس وقت آئی ہوتی ہے
وصل کے دن بھی آنکھوں آنکھوں میں
ان کی میری لڑائی ہوتی ہے
کس سے سیکھا ہے آپ نے پردہ
یہ صفت تو خدائی ہوتی ہے
قبر بھی میری ان کو تکیہ ہے
ٹیک آ کر لگائی ہوتی ہے
ہم اجل کا شکار ہوتے ہیں
وہ پری بن کے آئی ہوتی ہے
بجھ چکی شمع ان کی محفل میں
غیر کی کاروائی ہوتی ہے
تب ہی حارثؔ کو عشق ہے اس سے
شاعری ارتقائی ہوتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.