Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آپ سے اور کیا نہیں ہوگا

حامد عظیم آبادی

آپ سے اور کیا نہیں ہوگا

حامد عظیم آبادی

MORE BYحامد عظیم آبادی

    آپ سے اور کیا نہیں ہوگا

    صرف وعدہ وفا نہیں ہوگا

    کس کو خوف خدا نہیں ہوگا

    بس بتوں کو ذرا نہیں ہوگا

    آج وعدہ وفا نہیں ہوگا

    تیرا دیدار کیا نہیں ہوگا

    جتنی چاہو جفائیں تم کر لو

    کبھی مجھ سے گلہ نہیں ہوگا

    لاکھ صورت سے کر جفا مجھ پر

    ترک صبر و رضا نہیں ہوگا

    لے لے میری زباں بھی اے قاصد

    خط سے مطلب ادا نہیں ہوگا

    تجھ سا ظالم اگر نہیں کوئی

    مجھ سا بھی با وفا نہیں ہوگا

    کیوں بگڑتے ہو خط مرا پڑھ کر

    اب رقم مدعا نہیں ہوگا

    دل تو کیا میری جان بھی لے لو

    عذر مجھ کو ذرا نہیں ہوگا

    تیز ہوگی تو کب چھری تیری

    جب ہمارا گلا نہیں ہوگا

    جو سزا چاہتے ہو دو مجھ کو

    کبھی عذر خطا نہیں ہوگا

    لاکھ واصل خدا سے ہو جائے

    پھر بھی بندہ خدا نہیں ہوگا

    کوئی شاکی جفا کا ہوگا اور

    حامدؔ با وفا نہیں ہوگا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے