آپ سے کس نے کہا ہے کہ محبت کریے
آپ سے کس نے کہا ہے کہ محبت کریے
آپ تاجر ہیں مرے غم کی تجارت کریے
بے وضو عشق کی تکمیل ہے توہین صنم
کر رہے ہیں تو سلیقے سے عبادت کریے
عشق میں کفر کہا جاتا ہے شکوہ کا عمل
اس لئے سوچ سمجھ کر ہی شکایت کریے
سر کی خواہش ہے تو ہم اہل جنوں دے دیں گے
آپ تلوار اٹھانے کی نہ زحمت کریے
اب کہاں ملتا ہے دیوانہ کوئی صحرا میں
گر مقدر سے وہ مل جائے تو عزت کریے
کان میں سیسۂ غم گھول کے فرماتے ہیں
قصۂ عشق میری جان سماعت کریے
دیدۂ نم پہ بچھا کر ہی مصلیٰ دل کا
اشک بن کر مرے جذبوں کی امامت کریے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.