Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آپ ترکش میں اگر تیر لئے بیٹھے ہیں

شعیب احمد میرٹھی ندرت

آپ ترکش میں اگر تیر لئے بیٹھے ہیں

شعیب احمد میرٹھی ندرت

MORE BYشعیب احمد میرٹھی ندرت

    آپ ترکش میں اگر تیر لئے بیٹھے ہیں

    ہم بھی فریاد میں تاثیر لئے بیٹھے ہیں

    ہم بغل میں دل دلگیر لئے بیٹھے ہیں

    غم کی منہ بولتی تصویر لئے بیٹھے ہیں

    ایسی وحشت کے نثار ایسے جنوں کے صدقے

    وہ مرے واسطے زنجیر لئے بیٹھے ہیں

    شاید اے شوق شہادت تری قسمت کھل جائے

    سن رہا ہوں کہ وہ شمشیر لئے بیٹھے ہیں

    کوئی سنتا بھی ہے یوں ہم جو کسی کے آگے

    قصۂ شومیٔ تقدیر لئے بیٹھے ہیں

    اے جنوں توڑ کے اب ہم بھی بہت پچھتائے

    ہاتھ میں پاؤں کی زنجیر لئے بیٹھے ہیں

    سو جگہ ہوتی ہے ہم کو خلش غم محسوس

    دل میں اک تیر کے سو تیر لئے بیٹھے ہیں

    آپ اگر ہم سے ہم آغوش نہیں ہیں تو نہ ہوں

    دل میں ہم آپ کی تصویر لئے بیٹھے ہیں

    قتل کے بعد اب ان کو بھی ہے صدمہ ندرتؔ

    لاشۂ عاشق دلگیر لئے بیٹھے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے